السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کسی شخص نےمسجد میں روشنی کےواسطے تیل کےلیے کچھ پیسے اورمسجد کےدوسرے مصرف میں صرف کرنے کی اجازت نہ دی لیکن مسجد کےمتولی نےبجائے تیل کے،یہ پیسے مسجد کےلوٹوں پرصرف کردیے ۔کیا شرعاً متولی مسجدکایہ عمل جائز ہے ؟(عبدالرحیم از بھوپال )
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر تیل کےلیے ان پیسوں کی حاجت وضرورت نہیں تھی اورلوٹوں کےلیےضرورت تھی تومتولی کایہ فعل جائز ہے۔دینے والے کی تصریح اورشرط کابلاضرورت ومصلحت خلاف نہیں کرنا چاہیے ۔ شرط الواقف يجب اتباعه ، لقولهم شرط الواقف كنص الشارع كذ ا فى ’’ الاشباه ،، وغيره من كتب الفقه ، ’’ السابعة : شرط الواقف عدم الإستدال ، فللقاضى الإستبدال إذا كان اصلح ،، (الاشباه والنظائر ) .
( محدث دہلی ج : 8 ش :9، ذی الحجہ 1359ھ؍جنوری 1941ء)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب