سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(153) امام کفر یا شرک کا مرتکب ہو تو اس کے پیچھے نماز نہیں ہوتی

  • 1609
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1034

سوال

(153) امام کفر یا شرک کا مرتکب ہو تو اس کے پیچھے نماز نہیں ہوتی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

الف نمازی آدمی ہے۔ مگر بعض اماموں کی اقتداء میں نماز صرف اس لیے ادا نہیں کرتا کہ ان کے پیچھے نماز پڑھتے ہوئے اس کا دل مسلسل دکھتا رہتا ہے۔ دوران نماز اس کی بے چینی اپنی انتہاء کو چھو رہی ہوتی ہے۔ امام ایک موحد مسلمان ہے جبکہ اس مصلّٰی پر کوئی اور امام نماز پڑھائے تو الف نماز میں لذت وراحت محسوس کرتا ہے۔ کیا مذکورہ صورت حال کے باوصف الف اس موحد امام کی اقتداء میں نماز ادا کرنے کا شرعاً پابند ہے؟ جواب اگر اثبات میں ہو تو ایسی نماز درجہ قبولیت کو پہنچ سکتی ہے جس کے دوران میں نمازی ، امام کے پیچھے سے بھاگ جانے پر تلا ہوا ہو امام کے ساتھ کسی قسم کاکوئی اختلاف اور عناد بھی بالکل نہیں ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

مذکورہ صورت حال کے باوصف الف اس موحد امام کی اقتداء میں نماز ادا کرنے کا شرعاً پابند ہے اور یہ نماز درجہ قبولیت کو بھی پہنچ سکتی ہے ہاں اگر امام کفر یا شرک کا مرتکب ہو تو اس کی اقتداء میں نماز ادا نہ کی جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نماز کا بیان ج1ص 138

محدث فتویٰ

 

تبصرے