سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(88)قبرستان میں کھیتی وغیرہ کرکے مسجد بنوانا

  • 16077
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 774

سوال

(88)قبرستان میں کھیتی وغیرہ کرکے مسجد بنوانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسلمانوں کےقبرستان میں کھیتی کرنی یاپرانی قبروں پر قلمی آم یا  کوئی اورپھل داردرخت لگانا  اوران پھلوں اورگھاس کونیلام کرکےان کےپیسے مسجد میں صرف کرنا جائز ہے یانہیں  ؟(حاجی محمد ہرزک قلابہ بمبئ ) 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نئے کی طرح پرانے قبرستان میں بھی کھیتی کرنی ناجائز ہے۔’’سئل القارضى الإمام شمس الائمة محمود الأوزجند ن عن المقبرة فى المقرى ، إذا اندرست ولم يبق فيها اثرالموتى،لا العظيم ولاغيره ، هل يجوز زرعها و استغلا لها  ؟قال : لاولها حكم المقبرة كذا فى المحيط  ، فلوكان فيها حشيش  يحش ويرسل إلى الدواب ، ولا يرسل الدواب فيها كذاب فى البحر  الرائق ،، (عالمگیری 2؍ 508 )پرانے قبرستان میں پھل داردرخت  لگانے جائزہیں اورپھل  وغیرہ فروخت کرکے ان کی قیمت مسجد پرصرف کی جاسکتی ہے’’سئل نجم الدين فى مقبرةفيها اشجار هل يجوز صرافها الى عمارة المسجد ؟ قال : نعم إن لم يكن وقفا على وجه آخر ،، الخ (عالمگیری  : 2؍ 509 ).

  (محدث دہلی ج 10، 8 ذی القعدہ 1361ھ؍دسمبر1942ء )

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 190

محدث فتویٰ

تبصرے