سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(399) اگر عورت اپنے شوہر سے ظہار کر لے

  • 16002
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 917

سوال

(399) اگر عورت اپنے شوہر سے ظہار کر لے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر عورت اپنے شوہر سے کہے کہ اگر تو نے ایسے ایسے کیا تو تو مجھ پر اس طرح حرام ہے جیسے میرا باپ مجھ پر حرام ہے تو اس کا کیا حکم ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کا اپنے شوہر کو حرام کرنا یا اسے اپنے کسی محرم رشتہ دار کے ساتھ  تشبیہ دینا قسم کے حکم میں ہے اس کا  حکم ظہار کا حکم نہیں کیونکہ ظہار صرف شوہروں کی طرف سے ا پنی بیویوں کے لیے ہوتا ہے جیسا کہ قرآن کریم کا نص سے یہ بات ثابت ہے۔

لہذا اس مسئلےمیں عورت پر قسم کا کفارہ ادا کرنا لازم ہے اور وہ ہے دس مساکین کو کھانا کھلانا،ہر مسکین کو نصف صاع تقریباً ڈیڑھ کیلو گرام شہر کی عام خوراک دے دینا۔وہ انہیں صبح کا کھانا کھلادے یا شام کا کھانا کھلادے یا انہیں اتنا لباس  پہنچادے جو انہیں نماز میں کفایت کرتا ہوتو یہ(کفارہ) اسے کافی ہوجائےگا۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿لا يُؤاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغوِ فى أَيمـٰنِكُم وَلـٰكِن يُؤاخِذُكُم بِما عَقَّدتُمُ الأَيمـٰنَ فَكَفّـٰرَ‌تُهُ إِطعامُ عَشَرَ‌ةِ مَسـٰكينَ مِن أَوسَطِ ما تُطعِمونَ أَهليكُم أَو كِسوَتُهُم أَو تَحر‌يرُ‌ رَ‌قَبَةٍ فَمَن لَم يَجِد فَصِيامُ ثَلـٰثَةِ أَيّامٍ ذ‌ٰلِكَ كَفّـٰرَ‌ةُ أَيمـٰنِكُم إِذا حَلَفتُم وَاحفَظوا أَيمـٰنَكُم ... ﴿٨٩﴾... سورة المائدة

"اللہ تعالیٰ تمہاری قسموں میں لغو قسم پر تم سے مواخذہ نہیں  فرماتا لیکن مواخذہ اس پر فرماتا ہے کہ تم جن قسموں کو مضبوط کردو۔اس کا کفارہ دس محتاجوں کو کھانا کھلادینا ہے اوسط درجے کا جو ا پنے گھر والوں کو کھلاتےہو یا ان کو کپڑا دینا یا ایک غلام یا لونڈی آزاد کرنا ہے اور جس کے پاس طاقت نہ ہوتو تین دن کے روزے ہیں یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب کہ تم قسم کھالو اور اپنی قسموں کا خیال رکھو۔"

عورت کا اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ چیز کو حرام کرلینا قسم کے حکم میں ہے اسی طرح مرد کابیوی کے سوا اللہ تعالیٰ کی حلال کردہ کسی چیز کو حرام کرلینا بھی قسم کے حکم میں ہی ہے۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:

﴿يـٰأَيُّهَا النَّبِىُّ لِمَ تُحَرِّ‌مُ ما أَحَلَّ اللَّهُ لَكَ تَبتَغى مَر‌ضاتَ أَزو‌ٰجِكَ وَاللَّهُ غَفورٌ‌ رَ‌حيمٌ ﴿١ قَد فَرَ‌ضَ اللَّهُ لَكُم تَحِلَّةَ أَيمـٰنِكُم وَاللَّهُ مَولىٰكُم وَهُوَ العَليمُ الحَكيمُ ﴿٢﴾... سورة التحريم
"اے نبی! جس چیز کو اللہ تعالیٰ نے آپ کے لیے حلال کردیا ہے اسےآپ کیوں حرام کرتے ہیں؟(کیا) آپ اپنی بیویوں کی  رضا مندی حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا رحم کرنے والاہے۔بے شک اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے قسموں کو کھول ڈالنا مقرر کیا ہے اور اللہ تعالیٰ کارساز ہے اور وہی(پورے) علم والا،حکمت والا ہے۔" (شیخ ابن باز  رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص482

محدث فتویٰ

تبصرے