اگر خلع میں عوض نہ ہوتوکیا وہ واقع ہوجائے گا؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!خلع کے لیے ضروری ہے کہ وہ عوض کے ساتھ ہو کیونکہ یہ اس کا رکن ہے جس پر اس کی بنیاد ہے اور جب وہ اس(عوض) سے خالی ہوگا تو خلع نہیں ہوگا بلکہ رجعی طلاق ہوگی اگر اس نے طلاق کی نیت کی ہوگی۔(شیخ عبدالرحمان سعدی)