عورت کی طرف سے طلاق واقع نہیں ہو تی خواہ وہ طلاق کے لفظ کے ساتھ طلاق دے یا تحریم کا لفظ استعمال کرے بلکہ طلاق صرف شوہر کی طرف سے ہی واقع ہوتی ہے اس لیے جو کچھ بھی آپ کی بیوی سے صادر ہواہے اس کی وجہ سے اسے کوئی طلاق نہیں ہو گی۔بلکہ وہ آپ کے نکاح میں باقی رہےگی۔ البتہ اس کے ذمہ قسم کا کفارہ لازم ہے اور وہ یہ کہ:
دس مساکین کو درمیانے درجے کا کھانا کھلانا یا نہیں کپڑے پہنانا یا غلام آزاد کرنا اور جو اس کی طاقت نہ رکھتا ہو وہ تین روزے رکھے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)