اس عورت کو چاہیے کہ وہ صبر کرے اور برائی کا جواب برائی سے نہ دے بلکہ اس کے ساتھ نرم رویہ رکھتے ہوئے اس کے جذبات کو ٹھنڈا کرے۔اور اگرممکن ہوسکے تو آ پ اسے ایک موثر قسم کا خط لکھیں جس میں پیار ومحبت کا اظہار ہویہ بہت ہی بہتر ہے۔اگر وہ پھر بھی ویسا ہی رویہ رکھے تو اس کا وبال آپ پر نہیں۔آپ کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان پر عمل کرتی رہیں۔
"برائی کو اچھائی سے روکو نتیجتاً وہی جو آپ کا دشمن ہے آپ کا دلی دوست بن جائے گا۔"(فصلت:34)
اللہ تعالیٰ ہی سیدھی راہ کی طرف رہنمائی کرنے والا ہے۔(شیخ عبدالکریم)