عورت کا اپنے خاوند پر غیرت کھانا ایک طبعی اور فطری امر ہے اور یہ ممکن ہی نہیں کہ عورت سے کہا جائے کہ تم اپنے خاوند پر غیرت نہ کھاؤ اور انسان کا کسی چیز سے کراہت کرنا اسے اس وقت تک کوئی نقصان نہیں دیتا جب تک اس کی مشروعیت سے کراہت نہ کی جائے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
"تم پر لڑائی(اور جہاد) فرض کیاگیا ہے حالانکہ وہ تمھیں ناپسندہے اور ہوسکتا ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرو اور وہ تمہارے لیے بہتر ہو اور ہو سکتا ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرتے ہو اور وہ تمہارے لیے بری ہو۔"
اور وہ عورت جس میں غیر ت ہے اس سے کراہت نہیں کرتی کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے خاوند کے لیے ایک سے زیادہ شادیاں مباح کردی ہیں بلکہ وہ تو اس سے کراہت کرتی ہے۔کہ اس کے ساتھ کوئی اور بھی اسکے خاوند کی بیوی ہو اور ان دونوں معاملوں میں واضح فرق ہے۔اس لیے ایسی عورت گناہگار نہیں ہوگی۔(واللہ اعلم)(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )