سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

طلاق معلق

  • 15909
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 854

سوال

طلاق معلق
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته!

اگر کوئی شخص شک کی بناء پر اپنی بیوی کو یہ کہہ دے کہ اگر تو زانی ہے تو ہمارا نکاح ختم۔ کیا ایسا کہنا ٹھیک ہے ؟ اور کیا اس سے نکاح ختم ہو جائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

انسان کو اپنے گھر والوں کے ساتھ اعتماد اور یقین کے ساتھ رہنا چاہئے اور بلا وجہ شک میں مبتلاء نہیں ہونا چاہئے۔اور نہ ہی ایسے کلمات استعمال کرنے چاہئیں، جن سے گھر کی فضا مکدر ہو جائے۔اگر آپ کو اپنی بیوی پر شک ہے تو آپ اسے اللہ کا خوف دلائیں اور اسے توبہ کرنے کی تلقین کریں۔بے شک اللہ تعالی معاف کرنے والا ہے۔

یہ الفاظ جو آپ نے استعمال کئے ہیں ،یہ درحقیقت طلاق کےدینے مترادف ہی ہیں۔ جس میں آپ نے طلاق کو بیوی کے زنا کے ساتھ معلق کر دیا ہے۔اب اگر آپ کی بیوی (اللہ نہ کرے ایسا ہو) زانیہ ہوئی تو اس سے ایک طلاق واقع ہو جائے گی۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ


تبصرے