سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

مساجد کی اشیاء اور باتھ روم استعمال کرنے کا حکم

  • 15903
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 939

سوال

مساجد کی اشیاء اور باتھ روم استعمال کرنے کا حکم
السلام عليكم ورحمةالله وبركاته!

1۔مساجد میں لوگ اکثر استعمال کی اشیاء رکھ دیتے ہیں،جیسا کہ کارپٹ صاف کرنے والی مشین، گھوڑی ، کسی ، پھٹے،بانس یا دیگر اشیاء تو کیا یہ عام استعمال کے لئے لی جاسکتی ہیں یا نہیں، اگر لی جاسکتی ہیں تو ان کا کوئی ہرجانہ وغیرہ دینا ضروری ہے؟

2۔مساجد کے باتھ روم یا غسل کھانے لوگ استعمال کرتے ہیں ایک تو بوقت نماز کرنا ضروری ہوجاتا ہے لیکن بیشتر لوگ گھروں کی بجائے مساجد میں ہی آجاتے ہیں تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

1۔مسجد میں موجود اشیاء مسجد کی انتظامیہ سے پوچھ کر استعمال کرنے میں بظاہر کوئی قباحت نظر نہیں آتی ہے،بشرطیکہ وہ چیز خراب یا ضائع نہ ہو۔خراب یا ضائع ہونے کی صورت میں اس کے پیسے مسجد میں دے دئیے جائیں۔

2۔مسجد کے باتھ روم اور غسل خانے نمازیوں کے استعمال اور سہولت کے لئے ہی بنائے جاتے ہیں، انہیں استعمال کرنے میں حرج کیسا ہو سکتا ہے؟

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ


تبصرے