کیا ایڈز کی شکار ماں کے لیے حمل ساقط کرانا جائز ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!ایڈز کی شکار حاملہ ماں کی بیماری بچے کو غالباً اس وقت منتقل ہوتی ہے جب وہ چار ماہ کا ہوجائے اور اس میں روح پھونک دی جائے یا پھر دوران ولادت یہ بیماری بچے میں منتقل ہوتی ہے تو اس چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے(کہ بیماری بچے میں روح پھونکے جانے کے بعد منتقل ہوتی ہے) اسقاط حمل جائز نہیں( کیونکہ اس صورت میں یہ ایک جان کا ناحق قتل شمار ہوگا)۔(شیخ محمد المنجد)