ٹیوب کا استعمال دو شرطوں کے ساتھ جائز ہے:
1۔اس سے عورت کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ ہو۔
2۔خاوند اس کے استعمال کی اجازت دے۔
ہم چاہتے ہیں کہ عورتوں کو یہ بتاتے چلیں کہ عورت کے لائق نہیں کہ وہ منع حمل کے لیے کوئی بھی چیز استعمال کرے،کیونکہ یہ شرعی مقصد کے خلاف ہے۔بلکہ بہتر تو یہ ہے کہ وہ اسی طرح باقی رہ جیسے اللہ تعالیٰ نے اسے کثرت نسل پر پیدا فرمایا ہے۔کیونکہ کثرت نسل میں بہت ہی عظیم مصلحتیں ہیں اور یہ انسان کو نہ رزق میں نہ تربیت میں اور نہ ہی صحت میں کوئی نقصان دیتی ہے۔لیکن اگر عورت جسمانی طور پر کمزور ہویا اسے زیادہ بیماریاں لاحق ہوں اور ہر سال حمل اس کے لیے نقصان دہ ہوتو وہ معذور ہے ایسی حالت میں وہ خاوند کی اجازت کے بغیر وہ منع حمل کے لیے کچھ استعمال کرسکتی ہے۔(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )