السلام عليكم ورحمةالله وبركاته!
میرے ایک دوست نے مجھ سے پانچ ہزار درہم کاروبار کے لیےمانگےہیں۔ایک مہینے کے بعد وہ مجھے پانچ کی بجاے چھ ہزار درہم واپس کرے گا۔کیا یہ ایک ہزار درہم سود میں سے ہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!صورت مسؤلہ میں یہ سود ہی ہے، کیونکہ اس میں اس نے آپ کا منافع فکس کر دیا ہے اسے خواہ نقصان ہو یا منافع، آپ کو اس نے نفع نقصان کی بنیاد پر نہیں بلکہ صرف فکس منافع پر شریک کیا ہے جو کہ سود بنتا ہے۔ہاں اس کا درست طریقہ یہ ہوسکتا ہے کہ وہ کہے میں نے یہ کاروبار کرنا ہے اور اس میں ہمیں اتنا منافع ہوگا، ہم اس منافع کو نصف نصف تقسیم کر لیں گے۔ ھذا ما عندی والله اعلم بالصوابفتویٰ کمیٹیمحدث فتویٰ |