جی ہاں، ان دونوں پر غسل واجب ہوجاتا ہے خواہ انزال(یعنی منی کاخروج) نہ بھی ہوا ہو؟جیسا کہ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:
"جب کوئی عورت کی چارشاخوں(یعنی دو بازواوردوٹانگوں) کے درمیان بیٹھے اور اس کے ساتھ کوشش کرے(یعنی ہم بستری کرے) تو غسل واجب ہوگیا۔"
اورصحیح مسلم کی ایک روایت میں یہ لفظ ہیں:
"اگرچہ انزال(منی کا اخراج) نہ بھی ہوا ہو۔"( بخاری(291) کتاب الغسل باب اذا التقی الختانان مسلم(348) کتاب الحیض باب نسخ الماء من الماء وجوب الغسل بالتقاء الختانین ابوداود(216) کتاب ا لطھارۃ باب فی الاکسال ابن ماجۃ (608) کتاب الطھارۃ وسننھا باب ماجاء فی وجوب الغسل اذا لتقی الختانان دارمی(1/194) دارقطنی(1/113) بیہقی(1/163) احمد(2/247) ابن حبان(1178)
یہ حدیث وجوب غسل میں واضح دلیل ہے خواہ انزال نہ بھی ہوا ہواور یہ بات اکثر لوگوں پر مخفی ہے لہذا اس سے خبردار ہوجاناچاہیے۔(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )