سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(208) ٹیلی فون پر عقد نکاح کا حکم

  • 15726
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1830

سوال

(208) ٹیلی فون پر عقد نکاح کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن اس کا والد کسی اور ملک میں رہتاہے اور اس وقت میں وہاں جا بھی نہیں سکتا اور ہم سب کا ایک جگہ پر جمع ہوکر عقد نکاح کرنا مشکل ہے کیونکہ ہماری مالی حالت اس کی اجازت نہیں دیتی اور اسی طرح اس کے کچھ دوسرے اسباب بھی ہیں۔

میں ایک اجنبی ملک میں ہوں تو کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں ایک لڑکی کے والد کو ٹیلی فون کروں اور ہمارا فون پر ہی ایجاب وقبول ہومثلاً وہ کہے کہ میں نے اپنی فلاں بیٹی کو آپ کے نکاح میں د ے دیا اور میں اسے قبول کر لوں اور لڑکی بھی اس پر راضی  ہوا اور اس میں دو مسلمان گواہ بھی ہیں جو یہ سب کچھ سپیکر کے ذریعے سن رہے ہو ں تو کیا یہ نکاح شرعی شمار ہوگا؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جو کچھ ذکر کیا گیا ہے  اگر تو  وہ صحیح ہو(یعنی اس میں کوئی کھیل نہ ہو) تو اس سے مقصد حاصل ہوجائے گا اور نکاح صحیح ہوگا۔(شیخ ابن باز  رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص274

محدث فتویٰ

تبصرے