کیا زبانی طور پر بھی عقد نکاح ہو سکتا ہے یا کہ لکھنا ضروری ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!لوگوں میں ہونے والے معاملات اور معاہدات لکھنا تو صرف توثیق اور تصدیق کا ایک وسیلہ ہیں نہ کہ عقد نکاح ہونے کی شرط یعنی لکھنے کے بغیر بھی یہ صحیح ہے عقد نکاح لڑکی کے ولی کے ایجاب یعنی میں نے اپنی بیٹی کی تجھ سے شادی کی اور خاوند کی جانب سے اسے قبول کرنے کو نکاح کہتے ہیں اور اس میں لکھنے کی کوئی شرط نہیں لیکن اگر لکھ لیا جائے تو یہ ایک مستحسن اقدام ہے تاکہ اس نکاح کی تصدیق و توثیق ہو سکے اور خاص کر ہمارے اس دور میں اللہ تعالیٰ ہی مددو تعاون کرنے والا ہے۔(شیخ محمد المنجد )