سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(197) عقد نکاح کا مسنون طریقہ اور خطبہ نکاح

  • 15715
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 29022

سوال

(197) عقد نکاح کا مسنون طریقہ اور خطبہ نکاح
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عقد نکاح کا مسنون طریقہ کیا ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عقد نکاح  ایجاب کے ساتھ مکمل ہو تا ہے اور ایجاب  عورت  کے ولی یا اس کے وکیل کی طرف سے صادر ہونے والے یہ الفاظ ہیں کہ" میں نے تیرا نکاح کر دیا" یا "میں نے تیری شادی کر دی "یا اس کے مشابہ اور الفاظ اور عقد نکاح کی تکمیل قبول کے ساتھ ہوتی ہے اور وہ شوہر یا اس کے وکیل کی طرف سے صادر ہونے والے یہ الفاظ ہیں۔"میں نے اس نکاح کو قبول کیا"یا میں اس پر راضی ہو"یا اس کے مشابہ کوئی اور الفاظ اور یہ ایجاب و قبول دو عادل گواہوں کی موجودگی ہوگا ۔ اس کے عقد نکاح سے پہلے کوئی اور الفاظ یا دعائیں یا قرآءت ثابت نہیں البتہ خطبہ مسنون ہے جس کے الفاظ یہ ہیں۔

إِنَّ الْحَمْدَ لله نَحْمَدُهُ وَنَسْتَعِيْنُهُ وَنَسْتَغْفِرُهُ، وَنَعُوْذُ بلله مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَيِّئَاتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ يَهْدِهِ الله فَلَا مُضِلَّ لَهُ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَا هَادِيَ لَهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إله إلا الله وَحْدَهُ لَا شَرِيْكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ.
﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقاتِهِ وَلا تَموتُنَّ إِلّا وَأَنتُم مُسلِمونَ ﴿١٠٢﴾... سورة آل عمران
﴿يـٰأَيُّهَا النّاسُ اتَّقوا رَ‌بَّكُمُ الَّذى خَلَقَكُم مِن نَفسٍ و‌ٰحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنها زَوجَها وَبَثَّ مِنهُما رِ‌جالًا كَثيرً‌ا وَنِساءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذى تَساءَلونَ بِهِ وَالأَر‌حامَ إِنَّ اللَّهَ كانَ عَلَيكُم رَ‌قيبًا ﴿١﴾... سورة النساء
﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقولوا قَولًا سَديدًا ﴿٧٠ يُصلِح لَكُم أَعمـٰلَكُم وَيَغفِر‌ لَكُم ذُنوبَكُم وَمَن يُطِعِ اللَّهَ وَرَ‌سولَهُ فَقَد فازَ فَوزًا عَظيمًا ﴿٧١﴾.. سورة الاحزاب
أَمَّا بَعْدُ: فَإِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِيْثِ كِتَابُ الله وَخَيْرَ الْهَدْيِ هَدْيُ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه و سلم وَشَرَّ الْأُمُوْرِ مُحْدَثَاتُهَا، وَكُلَّ مُحْدَثَةٍ بِدْعَةٌ، وَكُلَّ بِدْعَةٍ ضَلَالَةٌ، وَكُلَّ ضَلَالَةٍ فِي النَّارِ.

"یقیناً تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں ہم اس کی تعریف کرتے ہیں اس کی مدد مانگتے ہیں اور اسی سے بخشش مانگتے ہیں ہم اپنے نفسوں کے شر اور اپنی بداعمالیوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آتے ہیں جسے اللہ ہدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور جسے وہ اپنے درسے دھتکاردے اس کے لیے کوئی رہبر نہیں ہو سکتا اور میں گواہی دیتا ہوں کہ معبود بر حق صرف اللہ تعالیٰ ہے وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد  صلی اللہ علیہ وسلم  اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔"

"ایمان والو!اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تمھیں موت نہ آئے مگر صرف اس حال میں کہ تم مسلمان ہو۔"

"اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمھیں ایک جان سے پیدا کیا اور پھر اس جان سے اس کی بیوی کو بنایا اور پھر ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پیدا کیں۔اور انہیں (زمین پر) پھیلایا ۔ اللہ سے ڈرتے رہو جس کے ذریعے (یعنی جس کے نام پر) تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور رشتوں (کو توڑنے) سے بچو۔ بے شک اللہ تمھاری نگرانی کر رہا ہے۔"

"اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور ایسی بات کہو جو محکم (سیدھی اور سچی ) ہو اللہ تعالیٰ تمھارے اعمال  کی اصلاح اور تمھارے گناہوں کو معاف فرمائے گا اور جس شخص نے اللہ اور اس کے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  کی اطاعت کی تو اس نے بڑی کامیابی حاصل کی۔"

"حمدو صلاۃ کے بعد یقیناً تمام باتوں سے بہتر بات اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اور تمام طریقوں سے بہتر طریقہ محمد  صلی اللہ علیہ وسلم  کا ہے اور تمام کاموں سے بد ترین کام وہ ہیں جو (اللہ کے دین میں) اپنی طرف سے نکالے جائیں دین میں ہر نیا کام بدعت ہے اور بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی کا انجام جہنم کی آگ ہے۔"( صحیح ،صحیح ابو داؤد 1860۔کتاب النکاح ،باب خطبہ النکاح ابو داؤد) (سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

ص264

محدث فتویٰ

تبصرے