کسی مصلحت کے تحت (مکمل یا) مہر کے کچھ حصے کی ادائیگی میں تاخیر بھی جائز ہے خواہ اس کی مقدار کم ہو یا زیادہ اور کوئی مدت متعین کرنا بھی جائز ہے جس کے اندر اندرشوہر بیوی کومہرادا کردے اور اگر کوئی مدت متعین نہ کی جائے تو طلاق یا شوہر کی وفات کے وقت عورت کے لیے مہر کی ادائیگی لازم ہو جائے گی۔ (شیخ ابن جبرین )
شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ شیخ صالح بن فوزان نے بھی اسی کے مطابق فتویٰ دیا ہے۔