مہر خاص بیوی کا حق ہے وہ جہاں اور جس طرح چاہے اسے خرچ کرے۔اس پر گھر کی تیاری اور سامان خریدنا واجب نہیں۔کیونکہ شرعی مصادر میں اس کی کوئی دلیل نہیں ملتی کہ وہ شادی کے لیے گھر تیار کرے۔اسی طرح اس کا بھی کہیں ثبوت نہیں ملتا کہ لڑکی کے والد پر گھر کاسامان تیار کرنا واجب ہے۔
اس مسئلے میں کسی کو بھی حق نہیں کہ وہ لڑکی اور اس کے والد کو اس پر مجبور کرے۔ہاں جب وہ کوئی گھریلو سامان بنائے تو اس کی طرف سے صدقہ ہوگا۔گھر کا سامان اور اس کی تعمیر شوہر پر واجب ہے اسی پر بیوی کے لیے رہائش کا انتظام کرنا اور اس میں ہر قسم کی ضرورت مثلاً برتن،بستر،اور قالین وغیرہ جیسی اشیاء مہیا کرنا واجب ہے۔کیونکہ بیوی کے نان نفقہ اور رہائش کا ذمہ دار خاوند ہی ہے۔(شیخ محمد المنجد)