السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سخت بارش اور طوفانی موسم میں اگر مغرب اور عشاء کی دونوں نمازوں کو جمع کر کے پڑھنا مقصود ہو تو کیا طریقہ ہے دونوں نمازوں کی سنتوں کی ادائیگی ضروری ہے یا نہیں ؟ اگر موسم کی شدت کئی دنوں پر حاوی ہو جائے تو نمازوں کا جمع کرنا کہاں تک ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بوجہ بارش اگر کوئی نمازیں جمع کرنا چاہتا ہے تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ مغرب آخر وقت میں اور عشاء اول وقت پڑھے اسی طرح ظہر آخر وقت اور عصر اول وقت میں ادا کرے رسول اللہﷺ نے مدینہ منورہ میں جو نمازیں جمع کر کے پڑھی تھیں ان کی صورت یہی تھی جیسا کہ(سنن نسائی بابُ الْوَقْتِ الَّذِيْ یَجْمَعُ فِیْہِ الْمُقِیْمُ) میں وضاحت موجود ہے باقی اس رعایت ورخصت کی حد میرے علم میں نہیں رہا سنن رواتب کا معاملہ جمع کی صورت میں تو ان کی حیثیت وہی ہے جو عدم جمع کی صورت میں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب