السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کیوقت نماز پڑھنا اس آدمی کی جو نیند سے بیدار ہو طلوع آفتاب کیوقت اور غروب آفتاب کے وقت کیسا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:
«عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ : سُئِلَ النَّبِیُّ ﷺ عَنِ الرَّجُلِ یَغْفِلُ عَنِ الصَّلٰوۃِ اَوْ یَرْقُدُ عَنْہَا قَالَ : یُصَلِّیْہَا إِذَا ذَکَرَہَا»(رواہ ابن ماجہ والنسائی)
اور صحیح بخاری میں ہے :
«عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ ﷺ اِذَا اَدْرَکَ اَحَدُکُمْ سَجْدَۃً مِنْ صَلاَۃِ الْعَصْرِ قَبْلَ اَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَلْیُتِمَّ صَلاَتَہٗ ، وَإِذَا اَدْرَکَ سَجْدَۃً مِنْ صَلاَۃِ الصُّبْحِ قَبْلَ اَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَلْیُتِمَّ صَلاَتَہٗ»بخاری ۔ مواقیت الصلوۃ باب من ادرک من الفجر رکعة۔(مسلم ۔ المساجد باب من ادرک رکعة من الصلوة فقد ادرک تلک الصلوة)
’’حضرت انس بن مالک رضی الله عنه سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ اس آدمی کے بارہ میں سوال کیے گیے جو نماز سے غافل ہو جائے یا اس سے سو جائے آپﷺ نے فرمایا وہ اس وقت نماز پڑھے جس وقت اس کو یاد آئے۔‘‘
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنه سے روایت ہے اس نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا جب تمہارا ایک غروب آفتاب (کے آغاز) سے پہلے نماز عصر کی ایک رکعت پڑھ لے وہ اپنی نماز پوری کرے۔ اور جس نے طلوع آفتاب (کے آغاز) سے پہلے نماز فجر کی ایک رکعت پڑھ لی وہ اپنی نماز پوری کرے‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب