عورت کا داماد شادی کی وجہ سے جو رشتے حرام ہوتے ہیں ان میں شامل ہے لہذا داماداپنی ساس کی وہ اشیاء دیکھ سکتاہے جو اس کے لیے ا پنی والدہ ،بہن،بیٹی اور باقی سب محرمات کی دیکھنی جائز ہیں۔ساس کا اپنے داماد سے اپنا چہرہ اور بازو بال وغیرہ کا پردہ کرنا پردے کے غلو میں شامل ہوتا ہے اور اسی طرح ملاقات کے وقت مصافحہ نہ کرنا غلو ہے ایسا کرنے سے ہوسکتا ہے نفرت اور قطع رحمی پیدا ہو۔اس لیے ضروری ہے کہ وہ ا س کام میں غلو کرنے سے بچے لیکن جب وہ داماد کے فتنہ وشریا آنکھوں کی خیانت دیکھے تو پھر وہ جو کچھ کررہی ہے اس کے لیے درست ہے۔(سعودی مستقل فتویٰ کمیٹی)
شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اسی کے مطابق فتویٰ دیا ہے۔