میں اپنے ایک قریبی عزیز کی بیٹی سے اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے طریقے کےمطابق شادی کرنا چاہتا ہوں اور اس کاایک بیٹا بھی ہے جس سے میں اپنی بہن کی شادی اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق کرنا چاہتا ہوں تو کیا یہ جائز ہے یا نہیں؟یہ بھی یاد رہے کہ دونوں کا مہر برابر نہیں ہوگا بلکہ ہر ایک کے لیے الگ مہر مقرر کیا جائے گا۔وہ دونوں اس پر راضی ہیں اور ان میں سے کسی کو مجبور بھی نہیں کیاگیا۔
اگر فی الواقع ایساہی ہے کہ دونوں بیٹیاں ر اضی ہیں اور ہر ایک کوالگ خاص بغیر کسی مقابلے کے مہر دیا جائے گا اور آپ دونوں کے درمیان کوئی ایسی قولی یاعرفی شرط بھی نہیں کہ جو تقاضا کرتی ہو کہ وہ آپ سے اس شرط پر ا پنی بیٹی کی شادی کرے گا کہ آ پ بہن کی شادی اس کے بیتے کے ساتھ کریں تو اس(شادی) میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس میں کوئی ایسی چیز موجود نہیں جو شرعاً ممنوع ہو۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)