سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(85)چچی اور ممانی سے نکاح کا حکم

  • 15593
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1087

سوال

(85)چچی اور ممانی سے نکاح کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا چچا کی بیوی اس کی طلاق کے بعد بھتیجے کے لیے حلال ہے؟اور کیا ماموں (ماں کے بھائی) کی بیوی (یعنی مامی ) اس کی طلاق کے بعد بھانجے کے لیے حلال ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آدمی کے لیے اپنے چچا اور ماموں کی بیوی اس کی طلاق کے بعد حلال ہے اسی طرح اپنے بھائی کی بیوی اور بھائی کے بیٹے کی بیوی بھی حلال ہے۔ جب وہ اسے طلاق دے دے اور اس کی عدت پوری ہو جائے ۔ اس پر تو اپنے صلبی بیٹے کی بیوی اپنے دادا کی بیوی یا اپنے بیٹے کے بیٹے کی بیوی حرام ہے اور ہمیشہ کے لیے حرام ہے۔(شیخ ابن جبرین )

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 144

محدث فتویٰ

تبصرے