سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(65)جس سے شادی کا ارادہ ہے اس کے مسلمان ہونے کا یقین کیسے کیا جائے؟

  • 15567
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-22
  • مشاہدات : 670

سوال

(65)جس سے شادی کا ارادہ ہے اس کے مسلمان ہونے کا یقین کیسے کیا جائے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک قبول اسلام کا ارادہ رکھنے والے غیر مسلم سے محبت کرتی ہوں۔لیکن اگر وہ دل سے اسلام قبول نہ کرے تو اس کا یہ اسلام مقبول ہو گا ۔مجھے علم ہے کہ میرے والدین اسے قبول نہیں کریں گے کیونکہ اس کے والدین میں ایک سفید فام اور دوسرا سیاہ فام ہے۔ میں اپنے والدین کو کھونا نہیں چاہتی اور پھر یہ بھی ہے کہ اگر وہ شخص اسلام قبول بھی کر لےتو مجھے اس کا کس طرح علم ہو گا کہ وہ اسلام پر ہی عمل پیرا رہے گا اور مرتد نہیں ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

۔1۔ اللہ تعالیٰ آپ کو توفیق عطا فرمائے اور اسلام میں ثابت قدم رکھے آپ کے علم میں ہونا چاہئے کہ کسی مسلمان کے لیے کافر سے محبت کرنا حلال نہیں کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے۔

"آپ  اللہ تعالیٰ اور روز قیامت پر ایمان رکھنے والوں کو  اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی مخالفت کرنے والوں سے محبت رکھتے ہوئے ہر گز نہیں پائیں گے اگر چہ وہ ان کے باپ یا ان کے بیٹے یا ان کے بھائی یا ان کے کنبے قبیلے کے عزیز ورشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں۔"[1]

2۔آپ کی یہ بات کہ آپ اس سے محبت رکھتی ہیں درست نہیں بلکہ آپ پر ضروری ہے کہ آپ اس محبت کو اللہ تعالیٰ کے لیے ترک کردیں کیونکہ نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم   کے فرمان کے مطابق جو کوئی بھی  اللہ تعالیٰ کے لیے کسی چیز کو ترک کرتا ہے  اللہ تعالیٰ اسے اس کا نعم البدل عطا فرماتے ہیں۔

جب یہ نوجوان اسلام کا اظہار کرے اور آپ کو اس کے اسلام میں سچائی محسوس نہ ہوتو آپ اس کا امتحان لیں کیونکہ  اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ۔

"اے ایمان والو! جب تمھارے پاس مومن عورتیں ہجرت کر کے آئیں تو تم ان کا امتحان لو۔ دراصل ان کے ایمان کو بخوبی جاننے والا تو اللہ ہی ہے لیکن اگر وہ تمھیں ایمان والیاں معلوم ہوں تو تم انہیں کافروں کی طرف واپس نہ کرویہ ان کے لیے حلال نہیں اور نہ ہی وہ ان کے لیے حلال ہیں۔"[2]

اور اس کا امتحان اس طرح ہو گا کہ آپ اس سے اللہ تعالیٰ اس کے دین اور اس کے رسول کے بارے میں سوال کریں اور اسی طرح اس کے (اسلام سے پہلے) اپنے دین کے بارے میں بھی کہ آیا اس نے اسے ترک کیا ہے یا نہیں اسی طرح اس کے اسلام کا یقین اس کی عبادات سے بھی معلوم ہو سکتا ہے کہ وہ ان پر کتنا عمل پیرا ہے؟مثلاً وہ نماز کی ادائیگی کرتا ہے کہ نہیں اور خاص کر اگر کوئی قریب ہی مسجد ہے تو وہاں جا کرنماز ادا کرتا ہے کہ نہیں اور اسی طرح روزے رکھتا ہے کہ نہیں؟

جب کوئی شخص صحیح اور سچا اسلام قبول کر لے تو اس کے معاملات سے بھی اسلام جھلکتا اور ظاہر ہو تا ہے۔وہ اس طرح کہ وہ حلال و حرام کے بارے میں سوالات کا اہتمام کرتا ہے اور جب ایک شخص ابھی نیا مسلمان ہوا ہو تو وہ اس کا زیادہ خیال کرے گا ۔ اسی طرح ان میں کفر یہ شعار پائے جاتے تھے وہ انہیں تبدیل کر دے گا اور جتنی بھی منکرات اور غلط کام ہیں وہ انہیں ترک کرنے کی کوشش کرے گا اور ایام جاہلیت میں جن جن گناہوں کابھی ارتکاب کرتا رہا ہے وہ انہیں بھی ترک کردے گا۔ اس طرح اسلام قبول کرنے والے کے اسلام کا پتہ چل سکتا ہے اور جب وہ کفرسے کراہت کرنے لگے تو اس کے حسن اسلام کا بھی علم ہو جا ئے گا۔ جیسا کہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   کا فر مان ہے۔

"جس میں بھی تین خصلتیں پائی جا ئیں وہ ایمان کی مٹھاس حاصل کرتا ہے جسے اللہ اور اس کا رسول ہر چیز سے زیادہ محبوب ہو جا کسی بندے سے محبت کرے اور اس کی یہ محبت صرف اللہ کے لیے ہو اور جس طرح کوئی آگ میں جا نا ناپسند کرتا ہے اسی طرح دوبارہ کفر میں جا نانا پسند کرے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اسے کفر سے نجات دی ہے۔ [3]

ہم اس کی تاکید کرنا چاہتے ہیں کہ مسلمان عورت کو کسی بھی قسم کے حرام تعلقات نہیں رکھنا چاہئیں اس لیے کہ کسی بھی مسلمان عورت کے لیے حلال نہیں کہ ایسا کرے اور کسی اجنبی شخص سے تنہائی اختیار کرتی پھر ے اس سے بوس و کنار کرے اور وہ دونوں ایک دوسرے کو چھوئیں وغیرہ ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کے لیے بھلائی اختیار کرے اور اسے آپ کے مقدر میں کرے اور آپ کی ہر شرو برائی سے حفاظت فرمائے۔(شیخ محمد المنجد)

[1] ۔المجادلۃ:22۔

[2] ۔الممتحنہ:10۔

[3] ۔بخاری21کتاب الایمان باب من کرہ ان یعودفی الکفر

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ نکاح و طلاق

سلسله فتاوىٰ عرب علماء 4

صفحہ نمبر 121

محدث فتویٰ

تبصرے