سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(258) پھوپھی زاد بھائی سے رضاعت کے مسئلہ

  • 15474
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 838

سوال

(258) پھوپھی زاد بھائی سے رضاعت کے مسئلہ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میراایک پھوپھی زادبھائی ہےاوراس نےمیری بڑی بہن کےساتھ مل کردودھ پیاتھاتوکیامیں اپنےاس پھوپھی زادبھائی کی بیٹی سےشادی کرسکتاہوں یایہ مجھ پرحرام ہےکہ اس کےباپ نےمیری بڑی بہن کےساتھ مل کردودھ پیاتھااس لحاظ سےاس کاباپ میرابھائی ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگرامرواقعہ اسی طرح ہےجس طرح سائل نےذکرکیاہےاورمذکورہ آدمی نےاس کی ماں کاپانچ باریااس سےزیادہ باردوسال کی مدت کےاندردودھ پیاہےتوپھراس کےلئےاس کی بیٹی سےنکاح کرناحلال نہٰں ہےکیونکہ اس مذکورہ صورت حال میں سائل اس لڑکی کارضاعی چچاہےاورصحیح حدیث میں ہےکہ رسول اللہﷺنےفرمایاکہ‘‘جورشتےنسب کی وجہ سےحرام ہیں،وہ رضاعت کی وجہ سےبھی حرام ہیں’’اورنبی علیہ الصلوٰۃوالسلام نےیہ بھی فرمایاہےکہ‘‘رضاعت صرف وہ ہےجودوسالوں کےاندرہو۔’’اورحضرت عائشہ رضی اللہ عنہماسےروایت ہےکہ‘‘قرآن مجیدمیں دس معلوم رضعات کےبارےمیں حکم نازل ہواتھا،جوحرام کردیتےتھے،پھران میں سےپانچ کومنسوخ کردیاگیا۔اورنبی کریمﷺنےجب وفات پائی توحکم اسی کےمطابق تھا’’صحیح مسلم،ترمذی،یہ الفاظ ترمذی کی روایت کےہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص385

محدث فتویٰ

تبصرے