مذکورہ عورت کاسابقہ دعوی کہ اس نےآپ کےبھائی کودودھ پلایاہے،اس امرمیں رکاوٹ نہیں بن سکتاکہ اس کےبیٹےآپ کی بہنوں سےشادی کریں بشرطیکہ اس نےآپ کی بہنوں کودودھ نہ پلایاہواوراس کےبیٹوں مےآپ کی ماں کادودھ نہ پیاہو،اس کےعلاوہ کوئی اوررضاعت ایسی نہیں ہوسکتی جواس کےبیٹوں کی آپ کی مہنوں سےشادی میں رکاوٹ ہو۔
اگروہ عورت اپنےپہلےدعوےکی خودہی تکذیب کردےتوپھرآپ کابھائی بھی اس کی بیٹی سےشادی کرسکتاہےاوراگراحتیاطااس عورت کی بیٹی سےشادی نہ کرےتواچھاہےکیونکہ نبی کریمﷺنےفرمایاہےکہ‘‘جوچیزتمہیں شک میں مبتلاکرے،اسےچھوڑدواوراس چیزکواختیارکروجوشک میں مبتلانہ کرے’’نیزآپﷺنےفرمایاکہ‘‘جوشخص شبہات سےبچ گیااس نےاپنےدین اورعزت کوبچالیا۔’’