سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(236) کیا مرد کے لئے اپنی بالغ بچی کو بوسہ دینا جائز ہے

  • 15431
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1042

سوال

(236) کیا مرد کے لئے اپنی بالغ بچی کو بوسہ دینا جائز ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مردکے لئے یہ جائز ہے کہ وہ اپنی بالغ بیٹی کو خواہ وہ شادی شدہ ہویا غیر شادی شدہ بوسہ دے اورخواہ بوسہ رخسارپر دے یہ منہ پر اورجب بیٹی اس طرح بوسہ دے تو اس کا کیا حکم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مردکے لئے اپنی بیٹی کو بوسہ دینے میں کوئی حرج نہیں خواہ بڑی ہویا چھوٹی ،جب کہ شہوت کے بغیر ہواوراگربیٹی بڑی ہو توبوسہ رخسار پرہونا چاہئے منہ پر  نہیں کیونکہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے یہ ثابت ہے کہ انہوں نے اپنی بیٹی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو رخسار پر بوسہ دیا۔منہ پر بوسہ چونکہ شہوت کی تحریک کا سبب بنتا ہے ،اس لئے اسے ترک کردینا افضل اورلائق احتیاط ہے ،اسی طرح بیٹی کو بھی چاہئے کہ وہ کسی شہوانی جزبے کے بغیر اپنے باپ کے ناک یا سر پر بوسہ دے،شہوت کے ساتھ بوسہ سب کےلئے حرام ہےتاکہ فتنہ انگیزی اورفحاشی کے ذرائع کا سد باب ہو۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص367

محدث فتویٰ

تبصرے