دونوں میں کوئی کسی پرحرام تونہیں ہوتالیکن اس گناہ کےارتکاب کی وجہ سےدونوں کواللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سچی پکی توبہ کرنی چاہئےاورتوبہ کےبعدایمان صادق اورعمل صالح کامظاہرہ کرناچاہئے۔سچی توبہ اسی صورت میں ہوتی ہےکہ توبہ کرنےوالاگناہ کوچھوڑدے،جوکچھ ہوچکااس پرندامت کااظہارکرےاورعزم مصمم کرےکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کےخوف،اس کی تعظیم،اس کےثواب کی امیداوراس کےعذاب کےڈرکی وجہ سےوہ آئندہ اس گناہ کاارتکاب نہیں کرےگاارشادباری تعالیٰ ہے:
‘‘اورجوشخص توبہ کرے،ایمان لائےاورعمل نیک کرےپھرسیدھےراستےپرچلتارہےاس کومیں بخش دینےوالاہوں۔’’
اورفرمایا:
‘‘اےایمان والو!اللہ کےسامنے(صاف دل سے)خالص سچی توبہ کرو۔’’
مزیدفرمایا:
‘‘اےاہل ایمان!تم سب اللہ کی بارگاہ میں توبہ کروتاکہ فلاح پاؤ۔’’
زناحرام امورمیں سب سےبڑھ کرحرام اوراکبرالکبائر(سب سےبڑاگناہ)ہے۔اللہ تعالیٰ نےمشرکوں،ناحق قتل کرنےوالوں اورزانیوں کوسرزنش کرتےہوئےکہاہےکہ ان کےلئےقیامت کےدن دوگناعذاب ہوگااورذلیل وخوارہوکرہمیشہ عذاب الہٰی میں مبتلارہیں گےکیونکہ ان کاجرم بہت بڑااوران کافعل بےحدقبیح ہے،جیساکہ فرمان باری تعالیٰ ہے:
‘‘اورجواللہ کےساتھ کسی اورمعبودکونہیں پکارتےاورجس جاندارکومارڈالنااللہ نےحرام، قراردیاہےاس کوقتل نہیں کرتےمگرجائزطریق(یعنی شریعت کےحکم)سےاوربدکاری نہین کرتےاورجویہ کام کرےگاسخت گناہ میں مبتلاہوگاقیامت کےدن اس کودوگناعذاب ہوگااورذلت وخواری سےہمیشہ اس میں رہےگامگرجس نےتوبہ کی اورایمان لایااوراچھےکام کئے۔’’
ہرمسلمان مرداورعورت پریہ واجب ہےکہ وہ اس بہت بڑی فحاشی وبدکاری اوراس کےاسباب ووسائل سےاجتناب کرےاورجوکچھ پہلےہوچکااس سےسچی توبہ کرے،صدق دل سےتوبہ کرنےوالوں کی توبہ کواللہ قبول فرمالیتاہےاوران کےگناہوں کومعاف فرمادیتاہے