جس شخص کےپاس کوئی مال بطورامانت رکھاجائےخواہ وہ کسی سکیم یامنصوبےکےلئےہواسےذاتی ضرورت کےلئےاستعمال کرناجائزنہیں ہےبلکہ واجب یہ ہےکہ اس کی پوری پوری حفاظت کی جائےحتیٰ کہ اسےاس کےمصرف میں صرف کردیاجائے۔امانت میں خیانت اورکذب بیانی سےکام لینےپراللہ تعالیٰ کی بارگاہ اقدس میں توبہ کیجئے،جوشخص صدق دل سےتوبہ کرےاللہ تعالیٰ اس کی توبہ کوقبول فرمالیتاہےارشادباری تعالیٰ ہے:
‘‘اےایمان والو!تم اللہ تعالیٰ کےآگےصاف دل سے(سچی خالص)توبہ کرو۔’’
اورفرمایا:
‘‘اوراےمومنو!سبھی اللہ کےآگےتوبہ کروتاکہ فلاح پاؤ۔’’
سچی پکی توبہ یہ ہوتی ہےکہ جوگناہ ہواہواس پرمذامت کااظہارکیاجائے،اللہ تعالیٰ کےخوف اوراس کی تعظیم کےباعث اس کوچھوڑدیاجائےاورسچیپکاارادہ کیاجائےکہ اب اس کاارتکاب نہیں کرنا۔اگرلوگوں کےخون،مال یاعزت وآبروکےبارےمیں لوگوں پرظلم کیاگیاہوتواسےان سےمعاف کروایاجائےاوراگرلوگوں پرظلم،غیبت وغیرہ کےقبیل سےہواورخدشہ ہوکہ انہیں بتانےکی صورت میں زیادہ بڑانقصان ہوگاتوانہیں نہ بتائےاوران کےلئےدعا واستغفارکرےاورغیبت کرکےان کی جوبرائی کی تواب اس کامداوااپنےعلم کےمطابق ان کی خوبی وبھلائی کاچرچاکرکےکرے