سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(188) بینکوں کے ملازمین کی تنخواہ حلال ہے یا حرام؟

  • 15383
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 671

سوال

(188) بینکوں کے ملازمین کی تنخواہ حلال ہے یا حرام؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیابینکوں خصوصاالبنک العربی کےملازمین کی تنخواہ حلال ہےیاحرام؟میں نےسناہےکہ بینکوں کی تنخواہ حرام ہےکیونکہ بینک اپنےطعض معاملات میں سودی کاروبارکرتےہیں،میں ایک بینک میں ملازمت کرنےکاارادہ رکھتاہوں،اس لئےامیدہےکہ آپ مستفیدفرمائیں گے


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جوبینک سودی کاروبارکرتےہوں،ان میں ملازمت کرناجائزنہیں ہےکیونکہ یہ بھی گناہ اورظلم کےکاموں میں تعاون ہےاوراللہ تعالیٰ نےفرمایاہےکہ:

﴿وَتَعاوَنوا عَلَى البِرِّ‌ وَالتَّقوىٰ وَلا تَعاوَنوا عَلَى الإِثمِ وَالعُدو‌ٰنِ ...﴿٢﴾... سورة المائدة

‘‘نیکی اورپرہیزگاری کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددکیاکرواورگناہ اورزیادتی کےکاموں میں ایک دوسرےکی مددمت کرو۔’’

اورصحیح حدیث میں ہےکہ نبی کریمﷺنےسودکھانے،کھلانے،اس کےلکھنےوالےاوردونوں گواہوں پرلعنت فرمائی اورفرمایاکہ وہ سب(گناہ میں)برابرہیں(صحیح مسلم)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص316

محدث فتویٰ

تبصرے