سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(144) باہمی تعاون کے لے قائم کئے گئے فنڈ پر زکوۃ

  • 15329
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1010

سوال

(144) باہمی تعاون کے لے قائم کئے گئے فنڈ پر زکوۃ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم نے جامعۃ الملک سعودمیں طلبہ کے لئے ایک فنڈ قائم کیا ہے جس میں زیادہ ترحصہ توجامعہ کی طرف سے ہے اوربہت قلیل  سی مقدار اس میں طلبہ کے وظائف میں سے بھی شامل کی جاتی  ہے ،اس فنڈ سے ضرورت مند طلبہ کی مدد کی جاتی ہے ،کیا اس فنڈ میں موجو درقم پر زکوۃ واجب ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مذکورہ فنڈ اوراس طرح کے دیگر فنڈ پر  زکوۃ نہیں  ہے کیونکہ اس طرح کے فنڈ میں موجود مال کا کوئی مالک نہیں ہے بلکہ اسے تو نیکی کے کاموں میں خرچ کرنے کے لئے جمع کیا گیا ہے چونکہ اعمال خیر کے لئے وقف اموال پر زکوۃ نہیں ہوتی لہذا ا فنڈ پر بھی زکوۃ نہیں ہوگی۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص264

محدث فتویٰ

تبصرے