سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(74) سر پر ٹوپی یا رومال رکھنا

  • 1530
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1851

سوال

(74) سر پر ٹوپی یا رومال رکھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نبیﷺ کی سنت کیا ہے سر پر رومال یا ٹوپی رکھنے کے متعلق اور ننگے سر مسجد میں جانا اور نماز پڑھنا کہاں تک مسنون ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

چند مقامات پر رسول اللہﷺ کے سر مبارک پر پگڑی کا ذکر آیا ہے۔مثلاً:

  آپﷺ مکہ معظمہ میں داخل ہوئے توآپ کے سر پر سیاہ پگڑی تھی۔(مسلم۔الحج۔باب جواز دخول مکۃ بغیر احرام۔ابوداؤد۔اللباس۔باب فی العمائم۔ترمذی۔اللباس)

ایک حدیث میں ذکر ہے آپﷺ نے وضوء کیا تو پگڑی پر مسح کیا۔(بخاری۔الوضوء۔باب المسح علی الخفین)

اسی طرح کچھ دوسرے مواقع میں خمار اور عصابہ کا ذکر بھی ملتا ہے۔ رہا مسجد میں ننگے سر جانا یا ننگے سر نماز پڑھنا تو یہ بھی رسول اللہﷺ سے ثابت ہے بالخصوص حج اور عمرہ کے موقع پر رسول اللہﷺ ننگے سر ہی مسجد حرام میں گئے اور ننگے سر ہی نماز پڑھتے رہے ہاں بالغ عورت کے متعلق رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ :

«لاَ یَقْبَلُ اﷲُ صَلاَۃَ حَائِضٍ اِلاَّ بِخِمَارٍ»

’’نہیں ہے نماز بالغ عورت کی مگر دوپٹہ کے ساتھ‘‘(ابوداؤد۔الصلاۃ۔باب المراۃ تصلی بغیر خمار)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نماز کے مسائل ج1ص 98

محدث فتویٰ

تبصرے