سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(111) حدیث «لاصلاة بعد العصر» کی صحت کا کیا درجہ ہے؟

  • 15271
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 989

سوال

(111) حدیث «لاصلاة بعد العصر» کی صحت کا کیا درجہ ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس حدیث کی صحت کا درجہ کیا ہے کہ ‘‘نماز عصر کے بعد غروب آفتاب تک اورنمازصبح کے بعد طلوع آفتاب تک کوئی نماز نہیں مگر مکہ میں، مگر مکہ میں، مگر مکہ میں؟’’

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ حدیث اس اضافہ کے ساتھ کہ «الابمكة» مگر مکہ میں’’ضعیف ہے۔جب کہ اصل حدیث صحیحین وغیر ھمامیں صحابہ کرام کے لئے رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا ‘‘صبح کی نماز کے بعد نماز نہیں حتی کہ سورج طلوع ہوجائے اورعصر کی نماز کے بعد نماز نہیں حتی کہ سورج غروب ہوجائے’’لیکن علماء کے صحیح قول کے مطابق اس عموم سے وہ نماز مستثنی ہے جس کا کوئی خاص سبب ہومثلا نمازکسوف،نماز طواف اورتحیتہ المسجد کہ ان نمازوں کوان صحیح احادیث کے پیش نظر اوقات ممنوعہ میں بھی اداکرنا جائز ہے،جواس عموم سے استثناء پر دلالت کرتی ہیں۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص244

محدث فتویٰ

تبصرے