سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(53) سر دھونے سے الرجی ہونے کی وجہ سے غسل کا حکم

  • 15182
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 909

سوال

(53) سر دھونے سے الرجی ہونے کی وجہ سے غسل کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک شادی شدہ خاتون ،سینہ کی الرجی کی مریض ہوں اورساراسال نزلہ میں مبتلا رہتی ہوں۔سوال یہ ہے کہ میں نماز کس طرح پڑھوں ؟کیا میں سر کو دھوئے بغیر صرف مسح پر اکتفاء کرکے غسل کرسکتی ہوں کیونکہ اگرمیں سر کودھووں تو اس سے مجھے ہفتہ میں کئی بارنزلہ کا حملہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے میں نماز چھوڑدیتی ہوں کیونکہ سر نہیں دھوسکتی اورمجھے صر ف مسح پر اکتفاء کرنا پڑتا ہے۔لہذا بہت قلق واضطراب میں مبتلا ہوں جب کہ مجھے معلوم ہے کہ دین بہت آسان ہے۔امید ہے آپ مجھے شافی جواب عطافرماکرمستفید فرمائیں گےتاکہ میں پرامن زندگی بسرکروں اوراپنے فرض کوبھی مکمل طورپر اداکرسکوں۔میں استانی ہوں،مجھے روزانہ ڈیوٹی پر جانا پڑتا ہے اورہوا لگ جانے سے صاحب فراش ہوجاتی ہوں،کیونکہ میں مریض ہوں اللہ تعالی جانتا ہے کہ میں اپنی ازدواجی زندگی میں بہت پریشان ہوں کہ ایک طرف اگرخاوند کی اطاعت کامسئلہ ہے تواس سے بڑھ کر اللہ تعالی کی اطاعت کابھی مسئلہ ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگرجنابت اور حیض کی وجہ  سے سردھونے سے تمہیں تکلیف ہوتی ہے توتمہارے لئے تیمم کے ساتھ مسح کرنا ہی  کافی ہوگا کیونکہ ارشادباری تعالی ہے:

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم...﴿١٦﴾... سورة التغابن

‘‘سوجہاں تک  ہوسکے اللہ سے ڈرو۔’’

اورنبی کریم ﷺنے فرمایا کہ‘‘جس سے میں تمہیں منع کروں اس سے اجتناب کرو اورجس کا حکم دوں،مقدوربھر اس کی اطاعت بجالاو۔’’

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

مقالات و فتاویٰ

ص206

محدث فتویٰ

تبصرے