سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(249)مرحوم کے ورثاء ایک بیوی، ایک علاتی بہن اور ایک کزن...

  • 15136
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 777

سوال

(249)مرحوم کے ورثاء ایک بیوی، ایک علاتی بہن اور ایک کزن...
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ اللہ بچایاعرف حاجی فوت ہوگیاجس نےورثاء میں ایک بیوی ایک علاتی بہن اورایک کزن(سوٹ عورت اورفوتی کےدادےکےدوبھائیوں کی بھی نرینہ اولادہےشریعت محمدی کےمطابق بتائیں کہ ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میت کی ملکیت سےکفن دفن قرضہ اوروصیت کوثلث مال سےاداکرنے کےبعدمنقول خواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکراس کےورثاء میں اس طرح تقسیم کیاجائے گا۔

فوتی اللہ بچایاعرف حاجی کل ملکیت 1روپیہ

ورثاء:بیوی4آنہ،بہن8آنہ،کزن(عورت)محروم،دادےکےبھائیوں کی نرینہ اولاد4آنہ مشترکہ۔

قولہ تعالی:﴿فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ﴾...النساء

﴿لِلذَّكَرِ‌ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ﴾...النساء

حدیث شریف میں:((ألحقواالفرائض بأهلهافمابقى فلأولى رجل ذكر.)) صحيح البخارى’كتاب الفرائض’باب ميراث ابن الابن اذالم يكن ابن’رقم الحديث:٦٧٣٥-صحيح مسلم’كتاب الفرائض’باب الحقواالفرائض باهلها’رقم:٤١٤١.


جدید اعشاری طریقہ تقسیم

میت بچایاعرف حاجی کل ملکیت100

بیوی         4/1/=25

بہن                         2/1/=50

کزن(عورت)محروم

داداکےبھائیوں کی نرینہ اولادعصبہ25
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 658

محدث فتویٰ

تبصرے