السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زَیْدٌ اَحْدَثَ فِي الصَّلاَۃِ فَاسْتَحْیٰ مِنَ النَّاسِ وَاَتَمَّ الصَّلٰوۃَ ثُمَّ اَعَادَ الصَّلٰوۃَ خُفْیَۃً وَصَارَ الْحَیَائُ مَانِعًا مِنْ قَطْعِ الصَّلٰوۃِ وَالْحَالُ اَنَّ نِیَّتَہُ لَیْسَتْ تَوْہِیْنَ الصَّلاَۃِ وَتَحْقِیرَہَا اَیَصِیْرُ زَیْدٌ کَافِرًا وَمُرْتَدًّا بِھٰذَا الْفِعْلِ اَمْ ہُوَ آثِمٌ فَقَطْ۔
زید نماز میں بے وضوء ہو گیا اور اس نے لوگوں سے حیا کی اور نماز مکمل کی پھر اس نے پوشیدہ نماز لوٹائی اور نماز توڑنے سے حیا رکاوٹ بنا حالانکہ وہ نماز کی توہین یا تحقیر کی نیت نہیں رکھتا کیا زید اس فعل سے کافر ومرتد ہو گا یا صرف گناہ گار ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
’’بِئسَ مَا صَنَعَ لٰکِنْ لاَ یَصِیْرُ بِہٖ مُرْتَدًّا کَافِرًا ‘‘
’’اس نے برا کام کیا ہے لیکن وہ اس سے کافر مرتد نہیں ہو گا‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب