السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی پہلے تو صحیح تھا مگر اب کچھ دنوں سے بار بار پیشاب آتا ہے بڑی تسلی سے وضوء کیا جاتا ہے لیکن سجدے کی حالت میں معلوم ہوتا ہے کہ جیسے چند قطرے پیشاب کے نکل گئے ہیں بڑی کوشش کے ساتھ صفائی کر کے وضوء کیا جاتا ہے مگر جب نماز میں ہوتا ہے تو اسے اس قسم کی پریشانی لاحق ہو جاتی ہے برائے مہربانی قرآن وحدیث کی روشنی میں اس کا مفصل حل پیش فرمائیں کیا ایسی صورت میں نماز ہو جائے گی اور کیا ایسا شخص اگر امام ہو تو نماز پڑھا سکتا ہے کہ نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس شخص کے متعلق آپ نے سوال کیا ہے اگر یہ حالت اس پر کبھی کبھار طاری ہوتی ہے تو پھر قطرہ نکلنے سے اس کا وضوء ٹوٹ جائے گا لہٰذا وہ دوبارہ وضوء کرے اور نماز پڑھے اور اگر یہ حالت اس پر مسلسل طاری رہتی ہے تو پھر وہ ہر نماز کے لیے وضوء کر کے نماز پڑھ لیا کرے جیسا کہ آپ نے استحاضہ والی عورت کے متعلق احادیث میں پڑھا ہے کہ وہ ہر نماز کے لیے وضوء کرے ایسا آدمی امامت بھی کرا سکتا ہے کیونکہ ہر نماز کے لیے وضوء اس کی طہارت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب