کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین کہ ایک شخص نے ایک عورت سے زنا کیا اس میں حمل قائم ہوگیا اب وہ شخص اس عورت کے حمل کے وضع ہونے کے قبل نکاح کرلے تو اس کا نکاح عندالشرع درست ہوگا یا نہیں؟
ان الحکم الا لله ّ عورت مذکورہ سے جس شخص نے زنا کیا ہے جس کا حمل قرار پاگیا وہی مرد اس عورت سے نکاح کرے تو اس کو وضع حمل کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ قال النبي صلي الله عليه وسلم لايحل لاحد يومن بالله واليوم الاخر ان يسقي ماء ه زرع غيره اخرجه احمد وابو داؤد والترمذي
مگر اس کی تفصیل جواب ثانی میں لکھی گئی ہے فليرجع اليه والله اعلم وعلمه اتم ّ حرره ابو عبدالله محمد ادريس عفه عنه القدوس