سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(207)مرحوم کے ورثاء ماموں کی اولاد، بیوی مائتا، بھتیجا اور بھتیجی

  • 15045
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 939

سوال

(207)مرحوم کے ورثاء ماموں کی اولاد، بیوی مائتا، بھتیجا اور بھتیجی
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتےہیں علماءکرام اس مسئلہ کےبارے میں کہ بنام حاجی محمدرمضان فوت ہوگیاجس نےورثاء میں سےماموں کی اولادیعنی بیٹا،بیوی مائتا(ماں کی طرف سے)بھتیجااوربھتیجی۔شریعت کےمطابق بتائیں کہ ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیےکہ سب سےپہلے فوتی کی ملکیت سے کفن دفن،قرضہ وصیت(اگرہوتو) اس کوپوراکیاجائےگااس کے بعدمنقول خواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکراس کےورثاء میں اس طرح تقسیم کی جائےگی۔کل ملکیت(1)روپیہ

ورثاء:بیوی4آنہ،بھتیجا12آنہ اورایک بھتیجی(دونوں ماں کےرشتے سے)محروم


جدیداعشاریہ   فیصدطریقہ تقسیم

کل ملکیت100

بیوی4/1

بھتیجاعصبہ

بھتیجی محروم
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 611

محدث فتویٰ

تبصرے