کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں محمدعمرفوت ہوگیاجس نے وارث چھوڑے دوبیویاں،ایک بیٹی،ایک بھائی محمدعثمان اورچچازادکابیٹااس کے بعدمحمدعثمان وفات کرگیا۔جس نے وارث چھوڑے دوبیویاں،ایک بیٹی اورچچازادکے 7بیٹے عبدالرحمن ولدامیربخش،عبدالرزاق،عبدالجبار،عبددالرشید،عبدالستار،عبدالروف،محمدصدیق ولدمحمدمراد۔بتائیں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟
معلوم ہوناچاہیے کہ فوت ہونے والے کی ملکیت میں سےاس کے کفن دفن کا خرچہ نکالنےاورقرضہ اگرتھاتواداکرنے،تیسرے نمبرپر اگرجائزوصیت کی تھی توساری جائیداد کے تیسرےحصے تک سےپوری کرنے کے بعدوارثت اس طرح تقسیم ہوگی۔
فوت ہونے والامحمدعمر کل ملکیت 1روپیہ یعنی91ایکڑ
وارث: دونوں بیویاں2آنےیعنی11ایکڑ15ویسہ،بیٹی8آنےیعنی45ایکڑ20ویسہ،بھائی6آنے
یعنی34ایکڑ5ویسہ،چچازادکابیٹامحروم۔
اس کےبعد محمدعثمان فوت ہوگیاجس نے اپنے مرحوم بھائی محمدعمرکےحصے میں سے34ایکڑویسےحاصل کیے اوراس کی اپنی زمین91ایکڑٹوٹل125ایکڑ5ویسےکی تقسیم۔
وارث: دونوں بیویاں 15ایکڑ26ویسہ،بیٹی62ایکڑ26ویسہ،چچازادکےبیٹامحمدصدیق 6ایکڑ28گھنٹہ،عبدالرزاق6ایکڑ28گھنٹہ،عبدالرحمن16ایکڑ28گھنٹہ،عبدالستار6
ایکڑ28گھنٹہ،عبدالروف6ایکڑ28گھنٹہ،عبدالرشید6ایکڑ28گھنٹہ،عبدالجبار6ایکڑ28گھنٹہ۔
جدیداعشاریہ فیصد نظام تقسیم
میت محمدعمرکل ملکیت100
2بیوی8/1/12.5 فی کس6.25
1بیٹی2/1/50
بھائی(عثمان)عصبہ37.5
چچازادکابیٹا محروم
میت محمدعثمان کل ملکیت100
دوبیویاں8/1/12.5 فی کس6.25
1بیٹی2/1/50
چچازادکے7بیتےعصبہ37.5 فی کس5.357
چچازادکا بیٹا محروم