السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی گناہ گار شخص کو مسجد سے ذلیل کر کے باہر نکالا جا سکتا ہے؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!مسجد اللہ تعالی کا گھر ہے جہاں اللہ کے بندے نماز جیسی عبادت کے ساتھ ساتھ اپنے گناہوں کی معافی اور توبہ واستغفار کے لئے آتے ہیں۔مسجد میں آنے سے کسی کو نہیں روکا جا سکتا ۔مسجد سے روکنا بہت بڑا گناہ ہے۔ارشاد باری تعالی ہے: ﴿وَمَن أَظلَمُ مِمَّن مَنَعَ مَسـٰجِدَ اللَّهِ أَن يُذكَرَ فيهَا اسمُهُ وَسَعىٰ فى خَرابِها...﴿١١٤﴾... سورةالبقرة
’’اور اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہو گا جو اللہ کی مسجدوں میں اس کے نام کا ذکر کئے جانے سے روک دے اور انہیں ویران کرنے کی کوشش کرے‘‘۔ اس آیت مبارکہ میں اس شخص کو سب سے بڑا ظالم گردانا گیا ہے جو مسجد میں اللہ کا ذکر کرنے والوں کو ذکر سے روکتا ہے اور مساجد کو ویران کرنے کی کوشش کرتا ہے۔لہذا کسی بھی شخص کو مسجد میں آنے سے نہیں روکنا چائیے، ہو سکتا ہے وہ مسجد میں آ کر اللہ سے توبہ واستغفار کرتا ہو۔اور اس کا مسجد میں آنا ہی نیکی کی علامت ہے۔ ھذا ما عندی والله اعلم بالصوابفتویٰ کمیٹیمحدث فتویٰ |