سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

گناہ گار کو مسجد سے ذلیل کر کے باہر نکالنا

  • 15010
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1064

سوال

گناہ گار کو مسجد سے ذلیل کر کے باہر نکالنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی گناہ گار شخص کو مسجد سے ذلیل کر کے باہر نکالا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجد اللہ تعالی کا گھر ہے جہاں اللہ کے بندے نماز جیسی عبادت کے ساتھ ساتھ اپنے گناہوں کی معافی اور توبہ واستغفار کے لئے آتے ہیں۔مسجد میں آنے سے کسی کو نہیں روکا جا سکتا ۔مسجد سے روکنا بہت بڑا گناہ ہے۔ارشاد باری تعالی ہے:

﴿وَمَن أَظلَمُ مِمَّن مَنَعَ مَسـٰجِدَ اللَّهِ أَن يُذكَرَ‌ فيهَا اسمُهُ وَسَعىٰ فى خَر‌ابِها...﴿١١٤﴾... سورةالبقرة

’’اور اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہو گا جو اللہ کی مسجدوں میں اس کے نام کا ذکر کئے جانے سے روک دے اور انہیں ویران کرنے کی کوشش کرے‘‘۔

اس آیت مبارکہ میں اس شخص کو سب سے بڑا ظالم گردانا گیا ہے جو مسجد میں اللہ کا ذکر کرنے والوں کو ذکر سے روکتا ہے اور مساجد کو ویران کرنے کی کوشش کرتا ہے۔لہذا کسی بھی شخص کو مسجد میں آنے سے نہیں روکنا چائیے، ہو سکتا ہے وہ مسجد میں آ کر اللہ سے توبہ واستغفار کرتا ہو۔اور اس کا مسجد میں آنا ہی نیکی کی علامت ہے۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ


تبصرے