سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(186)مرحوم کے پلاٹ کا حقیقی وارث

  • 15008
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 915

سوال

(186)مرحوم کے پلاٹ کا حقیقی وارث
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ مرحوم سوزل کےچھ بیٹے جان محمد،خدابخش،محمدیوسف،محمدیعقوب،جڑیو،محمدحیات اورایک بیٹی تھے،سوزل کی موجودگی میں ہی بیٹی اوردوبیٹے جان محمداورخدابخش وفات پاگئےاسی طرح سوزل کی بیوی بھی سوزل کی زندگی میں ہی وفات پاگئی،سوزل کےپاس گھرکاایک پلاٹ ہے جس پر سوزل کا پوتادودوولدجان محمدقابض ہے ،بتائیں کہ اس پلاٹ کاحقیقی وارث کون ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیےکہ مذکورہ سوال کے مطابق سوزل داداہےاوردودواس کاپوتاہےلہذاشریعت محمدی کے مطابق پوتا(دودو)اپنے داداکی وراثت کاشرعی مالک نہیں ہے ،اس لیے وہ پلاٹ دودوکونہیں ملےگااوراس پلاٹ کےحقیقی وارث اس کےبیٹے ہیں اس لیے یہ پلاٹ سوزل کے بیٹوں میں برابرتقسیم کیاجائے گایعنی یہ پلاٹ یوسف،یعقوب جڑیو،محمدحیات کودیا جائےگا۔باقی باپ کی زندگی میں ہی فوت ہونے والے لڑکوں اوراس کے پوتوں کو(زندہ)بیٹوں کی موجودگی میں حصہ نہیں ملاکرتا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 586

محدث فتویٰ

تبصرے