سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(181)موحوم کے ورثاء میں دو بیویاں،دو پانچ بیٹے

  • 14999
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1187

سوال

(181)موحوم کے ورثاء میں دو بیویاں،دو پانچ بیٹے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ مرحوم محمودکی دوبیویاں ہیں ایک بیوی سےدوبیٹےمحمدعثمان اورمحمدعمرتھے۔دوسری میں سےتین بیٹےمحمدحسن عبدالواحد،رمضان اورایک بیٹی مسمات سارہ ہیں۔اس کےبعدمحمدعثمان فوت ہوگیامرحوم نےوفات سےپہلےاپنی ملکیت اپنےبھتیجےکوہبہ کردی تھی۔وضاحت کریں کہ شریعت محمدی کےمطابق یہ ہبہ برقراررہےگایادوسرےورثاءکوبھی حصہ ملےگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیےکہ یہ ہبہ برقراررہےگااگرمرحوم نےساری ملکیت اپنی زندگی میں اپنےبھتیجےکوہبہ کردی تھی تواس ساری جائیدادکامالک محمدعمرکابیٹایعنی مرحوم کابھتیجاہی رہےگا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 582

محدث فتویٰ

تبصرے