سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(163)پہہ در پہہ مرنے والوں کی تقسیم وراثت

  • 14950
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 972

سوال

(163)پہہ در پہہ مرنے والوں کی تقسیم وراثت
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ میں کہ حسن فوت ہوگیاجس نے وارث چھوٹے تین بیٹےاحمد،حبیب اللہ ،رحمت اللہ پھرحبیب اللہ فوت ہوگیاجس نے وارث چھوڑےایک بیٹی جمال خاتون اوربھائی رحمت اللہ،احمد،اس کے بعداحمد فوت ہوگیاجس نے وارث چھوڑے ایک بیٹاغلام حسین ایک بیوی سلیمہ خاتون ،اس کے بعدرحمت اللہ کاانتقال ہوگیاجس نے وارث چھوڑے ایک بیٹاحبیب اللہ اوربیوی سلیمہ خاتون،اس کے بعدسلیمہ خاتون فوت ہوگئی جس نے ورثاء چھوڑے دوبیٹے غلام حسین اورحبیب اللہ ،اس کےبعدحبیب اللہ فوت ہوگیا جس نے وارث چھوڑے تین بیٹے رضامحمدعزیزاللہ،امان اللہ اورچاربیٹیاں اوراخیافی بھائی غلام حسین ،اس کے بعدجمال خاتون فوت ہوگئی جس نے وارث چھوڑے بیٹاہاشم،بیٹیاں وذن،زینب،رحمت اورخاوندابراہیم،بتائیں کہ شریعت کے مطابق ہرایک کوکتناحصہ ملے گا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

معلوم ہوناچاہیےکہ سب سےپہلے فوت ہونے والے کی ملکیت میں سے اس کے کفن کاخرچہ کیاجائے،پھراگرقرض ہے تو اسے اداکیاجائے،پھراگروصیت کی ہے توک مال کے تیسرے حصے سےاداکی جائے،بعدمیں مرحوم کی ملکیت منقولہ خواہ غیرمنقولہ کوایک روپیہ قراردےکراس طریقہ سےتقسیم کیاجائے گا۔

حسن فوت ہوگیاملکیت منقولہ خواہ غیرمنقولہ ایک روپیہ

وارث بیٹااحمد5آنے4پائیاں،بیٹاحبیب اللہ،5آنے4پائیاں،بیٹارحمت اللہ،5آنے4پائیاں۔

حبیب اللہ نے وفات پائی ملکیت 4پائیاں۔4آنے

وارث بیٹی جمال خاتون 2آنے 8پائیاں،بھائی احمد1آنہ 4پائیاں،بھائی رحمت اللہ1پائیاں۔

رحمت اللہ وفات کرگیا ملکیت6آنے8پائیاں

ورثا:بیٹاحبیب اللہ 5آنے10پائیاں،بیوی سلیمہ خاتون 10پائیاں۔

احمدفوت ہوگیاملکیت6آنے8پائیاں

وارث:بیٹاغلام حسین 5آنے10پائیاں،بیوی سلیمہ خاتون 10پائیاں

سلیمہ خاتون وفات کرگئی کل ملکیت 1آنہ 8پائیاں

وارث:بیٹاغلام حسین 10پائیاں،بیٹاحبیب اللہ10پائیاں

حبیب اللہ فوت ہوگیا کل ملکیت 6آنے8پائیاں

وارث:بیٹا1آنہ۔2/1/1پائیاں،2/1/1پائیاں،چاربیٹیاں2آنے3پائیاں،

سوتیلابھائی غلام حسن پائی2/1/1۔

اس کے بعد مائی جمال خاتون فوت ہوگئی کل ملکیت 2آنے 8پائیاں

وارث:بیٹاہاشم2/1/9/پائیاں،بیٹی وڈن4/3/4پائیاں،بیٹی زینب4/3/4پائیاں،بیٹی رحمت4/3/4پائیاں۔

خاوندابراہیم8پائیاں باقی بچی1بٹا4پائی اس کو پانچ حصے کرکے2حصےبیٹے کواورایک ایک حصہ ہربیٹی کو۔

هذاهوعندى والعلم عندربى

موجودہ اعشاری فیصد نظام یوں ہوسکتا ہے۔

میت حسن ترکہ100

بیٹااحمدعصبہ33.3

بیٹاحبیب اللہ عصبہ33.3

بیٹارحمت اللہ عصبہ33.3

میت حبیب اللہ ترکہ33.33

بیٹی جمال خاتون2/1/16.67

بھائی احمدعصبہ8.33

بھائی رحمت اللہ عصبہ8.33

میت احمدکل ملکیت41.66

بیٹاغلام حسین عصبہ36.46

بیوی سلیمہ8/1/5.20

میت سلیمہ خاتون کل ملکیت10.40

بیٹاغلام حسین عصبہ5.20

بیٹاحبیب اللہ عصبہ5.20

میت بیٹاحبیب اللہ کل ملکیت41.66

2بیٹےعصبہ20.83

4بیٹیاں عصبہ20.83

اخیافی بھائی محروم

میت مائی جمال خاتون کل ملکیت16.66

خاوند4/1/4.165

بیٹا عصبہ4.998

3بیٹیاں عصبہ7.497
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 560

محدث فتویٰ

تبصرے