سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(128)بندوق کا شکار

  • 14914
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1812

سوال

(128)بندوق کا شکار
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیابندوق سےکیاگیاشکارحلال ہے؟واضح ہوکہ بندوق سےجب کسی پرندہ کوماراجاتا ہے توشکارکرنے والا‘‘بسم اللہ اللہ اکبر’’بھی کہتا ہےاوراس کے نشانے سےگرکرمرجاتے ہیں جب تک ذبح کرنے کےلیےپرندے تک پہنچتے ہیں توپرندے مرجاتے ہیں اسی صورت میں کچھ مولوی صاحب کہتے ہیں کہ وہ حلال ہیں جس طرح پالتوبازیاشکاری کتے یاتیروغیرہ سےکیاگیاشکارحلال ہے اسی طرح یہ شکاربھی حلال ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بندوق سےکیاہواجوشکارقبل ازذبح مرجاتاہے تواسےکھاناحرام اورناجائز ہےاصل مسئلہ یہ ہے کہ شکارکرنے کے وقت‘‘بسم اللہ اللہ اکبر’’کہہ کرکسی ایسی چیز کے ساتھ چھوٹ ماری جائے جوتیز ہونے کی وجہ شکارمیں نفوذکرجائے اگرایسی  نہیں بلکہ وہ ثقیل اوربھاری چیز جس کے ثقل کی وجہ سے شکارمرجاتا ہے جیساکہ پتھروغیرہ توایساشکارقبل ازذبح مرگیاتووہ حرام ہے  اسے کھاناجائز نہیں بندوق سےکیا ہواشکاربھی بسبب ثقل مرجاتا ہے لہذا اس سے کیا ہواشکارقبل ازذبح کہا جائے گا۔

عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ میں نے رسول اللہﷺسےدریافت کیاکہ شکارکوکوئی چوٹ آکرلگتی ہےاس کا کیا حکم؟آپﷺنے فرمایا:

((إذا أصبت بحده فكل وإذا أصاب بعرضه فقتل فإنه وقيذفلاتاكل.)) صحيح البخارى:كتاب الذبائح والصيد’باب صيدالمعراض’رقم الحديث:٥٤٨٦.

‘‘كہ اگراسے تیز سائیڈ سےچوٹ لگی ہے توکھاسکتے ہومگرجب تیزسائیڈ نہیں لگی تووہ شکارقتل ہوگیاہےاسے نہ کھائیں۔’’

((عن ابراهيم عن عدى بن حاتم رضى الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا رميت فسميت فخزقت فكل وإن لم تخزق فلاتأكل ولامن المعراض إلا ما ذكيت ولاتأكل من البندقية إلا ما ذكيت.)) (اتحاد’جلد٦’صفحه٢٤)
بہرحال یہاں مختصراذکرکرکے بحث کوختم کیاجاتا ہے کہ بندوق کاشکاربغیرذبح کیے حرام ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 482

محدث فتویٰ

تبصرے