کتنی گندم پرزکوۃ ہوگی اوروسق کا اندازہ کیا ہے،پوری وضاحت کے ساتھ بیان کریں؟
جس طرح اوپرذکرکرکے آیا ہوں کہ گندم وغیرہ پر زکوۃ اس وقت لگے گی جب وہ گندم پانچ وسق کے اندازے میں ہوگی ۔پانچ وسق سے کم پرزکوۃ نہیں ہے۔جس طرح مسلم شریف کی حدیث ذکرکی کہ پانچ وسق یا اس سےبرابرپرہی زکوۃ کی ادائیگی ہوگی اورکتنی زکوۃ نکالی جائے گی اس کے بارے میں بھی اوپر لکھ چکاہوں کہ‘‘عشر’’یا‘‘نصف عشر’’باقی وسق کا اندازہ یا ماپ کیا ہے ؟اس کے لیے گزارش ہے کہ ایک وسق میں ساٹھ صاع ہوتے ہیں،توپانچ وسق میں تین سو(300)صاع ہوتے ہیں اورایک صاع کی تو جنس میں الگ الگ ہوگی ہم نے گندم کی تول کرکے دیکھی ہے وہ پونے تین سیربنتی ہےاورباقی جنسیں بھی تھوڑی تفاوت کے ساتھ گندم کے حساب کے برابرہوں گی یعنی کم وبیش اس حساب سے ایک وسق میں 165سیرہوئے توپانچ اوسق میں825سیر ہوئےاوران تمام سیروں کے من ہوئے 20.25یعنی20مناورپچیس سیر۔
حاصل کلام کے جس آدمی کے پاس اتنی گندم ہے یعنی بیس من 25سیرتواس پر زکوۃ لگےگی اوراس سے کم مثلا16،15من پر فرضی زکوۃ نہیں لگے گی لیکن اگرکوئی خیرنکالنا چاہتا ہےتونکال سکتا ہے یعنی گندم کا نصاب یہی ہے بیس من پختہ اورپچیس سیر۔