سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(42)مریض کی امامت

  • 14827
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1264

سوال

(42)مریض کی امامت
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سلسل البول کا مریض دوسرے کسی امام کے نہ ہونے کے سبب نماز کی امامت کراسکتا ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سلسل البول کاعرضہ بھی ایک بیماری ہے جیسے دوسری بیماریاں ہیں اورجیسے دوسری بیماریوں والاامام ہوسکتا ہے تویہ بھی ہوسکتا ہے اس لیے کہ اگردوسرا امام نہ ہواوریہ سلس البول کا مریض امامت کا زیادہ حقدارہوتوپھر علیحدہ علیحدہ نماز

 پڑھنےسے بہترہے اسے امام بناکر باجماعت نماز پڑھنی چاہیئے حضوراکرمﷺایک مرتبہ گرپڑے توآپ کی ٹانگ مبارک میں زخم آگیا مگرآپﷺنےاپنی جگہ میں بیٹھ کرنمازپڑھائی اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے ان کی اقتدامیں نماز پڑھی۔

اس طرح آخری عمر میں بھی آپﷺنے ایک دفعہ حالت بیماری میں نمازپڑھائی معلوم ہواکہ بیماری والانماز پڑھاسکتا ہےالبتہ جو خود پاکی کی کوشش نہیں کرتااورپیشاب وغیرہ سےپرہیز نہیں کرتا توایسے آدمی کے پیچھے ہرگزنمازنہیں پڑھنی چاہئیے باقی سلسل البول کامریض ہےتواس میں اس کو کوئی قصورنہیں ہےوہ مجبورہےلہذااس کے پیچھے بوقت ضرورت اقتداکرنی درست ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ راشدیہ

صفحہ نمبر 249

محدث فتویٰ

تبصرے