سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(167) عمامہ کا رنگ

  • 14767
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2388

سوال

(167) عمامہ کا رنگ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عمامہ کا سبز رنگ بھی ہے یا سیاہ رنگ؟ ایک مولوی صاحب نے کہا کہ پگڑی سبز بھی ہے اور سفید بھی اور سرخ بھی ، لہٰذا آپ صحیح احادیث کی رو سے وضاحت فرمائیں۔ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی اکرم   صلی اللہ علیہ وسلم  نے سفید لباس کو پسند فرمایا ہے اور اس کی ترغیب بھی دی ہے جیسا کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:

((قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَيْكُمْ بِالْبَيَاضِ مِنَ الثِّيَابِ فَلْيَلْبَسْهَا أَحْيَاؤُكُمْ، وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ، فَإِنَّهَا مِنْ خَيْرِ ثِيَابِكُمْ.))

 ''تم سفید لباس لازم پکڑو اس کو تمہارے زندہ لوگ پہنیں اور اس میں اپنے مردوں کو کفن دو یقینا یہ تمہارے بہترین کپڑوں میں سے ہے۔''(ابو داؤد۴۰۶۱، ابنِ ماجہ۵۶۶، ترمذی۵۴)

(( عن سمرة بن جندب قال  قال  رسول الله صلى الله عليه  وسلم  البسوا  البياض فإنها  أطهر و أطيب و كفنوا فيها موتاكم.))

''سمرة بن جندب رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا ، سفید لباس پہنو یقینا یہ بہت زیادہ و عمدہ ہے اور اس میں اپنے مردوں کو کفن دو۔''(ترمذی۲۳۸۱۱، ابنِ ماجہ۳۵۸۷، نسائی ، طیالسی۱۸۰۰)

 مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا کہ سفید لباس نہایت عمدہ اور پسندیدہ ہے۔ اللہ کے رسول   صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس کی ترغیب دلائی اور آپ نے ایک صحابی کو سفید عمامہ بندھوایا (صحیح صغیر) اور عمامہ جو اللہ کے رسول   صلی اللہ علیہ وسلم  باندھا کرتے تھے اس کا رنگ حدیث میں سیاہ مذکور ہوا ہے جیسا کہ جابر رضی اللہ عنہ نے کہا:

(( دخل  النبى  صلى الله عليه وسلم  يوم الفتح  و عليه  عمامة  سودآء.))

   ''نبی   صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ والے دن مکہ میں داخل ہوئے تو آپ سیاہ پگڑی تھی۔ ''  (مسلم، ابو داؤد۴۷۶، ابنِ ماجہ۸۵۸۵، ترمذی۱۷۳۵، احمد۳۶۳/۳۔۳۸۷، دارمی۸۴/۲)

(( عن عمرو  بن حريث ان النبى  صلى الله عليه وسلم  خطب الناس  وعليه عمامة  سودآء.))

 ''عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، نبی   صلی اللہ علیہ وسلم  نے خطبہ دیا اور آپ   صلی اللہ علیہ وسلم  ک سر پر سیاہ پگڑی تھی۔''

ابو داؤد میں اس طرح ہے:

(( رأيت النبى صلى الله عليه وسلم  على المنبر  وعليه عمامة  سودآء قد أرخى طرفها بين كتفيه.))

 ''عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میںنے نبی   صلی اللہ علیہ وسلم  کو منبر پر دیکھا ، آپ   صلی اللہ علیہ وسلم  نے خطبہ دیا اور آپ   صلی اللہ علیہ وسلم  کے سر پر سیاہ پگڑی تھی ۔ آپ   صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس کے شملہ کو اپنے کندھوں کے درمیان لٹکایا ہوا تھا۔''      (مسلم۱۳۵۹، ابنِ ماجہ۳۵۸۴، ابو دائود۴۰۷۷، شمائل ترمذی۹۳)

(( عن ابن عمر قال كان النبى صلى الله عليه وسلم  إذا اعتم سدل  عمامته  يبن قال نافع و كان  ابن عمر يفعل ذلك  قال عبيد الله رأيت  القاسم بن محمد  و سالما يفعلان ذلك.))

 ''ابنِ عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم   صلی اللہ علیہ وسلم  جب پگڑی باندھتے تو اس کے شملہ کو اپنے کندھوں کے درمیان لٹکا دیتے۔ نافع نے کہا ابنِ عمر اسی طرح کرتے ھتے۔ عبیداللہ نے کہا میں نے قاسم بن محمد بن ابی بکر اور سالم بن عبداللہ بن عمر کو اسی طرح کرتے دیکھا۔''  (شمائل ترمذی ،۹۴، جامع ترمذی۱۷۳۶)

مذکورة الصدر احادیث سے معلوم ہوا کہ سیاہ عمامہ باندھنا سنت نبوی   صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ رہا سبز عمامہ تو اس کا کسی صحیح احادیث میں ذکر نہیں۔ اگر کسی بھائی کے علم میں سبز پگڑی کی صحیح حدیث ہو تو وہ ہمیں لکھ کر بھیج دے۔ اسی طرح سرخ رنگ کا ذکر بھی ہمیں کسی صحیح حدیث سے نہیں ملا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے