سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(97) مسجد کے قاری کے لئے صدقہ فطر

  • 14704
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1956

سوال

(97) مسجد کے قاری کے لئے صدقہ فطر
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہماری مسجد میں بچوں کی تعلیم کے لئے قاری صاحب رکھے ہوئے ہیں۔ جو صبح و شام انہیں قرآن کی تعلیم دیتے ہیں کیا صدقہ فطر انہیں دیا جاسکتا ہے ؟  


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صدقہ فطر فقراء و مساکین کا حصہ ہے جیسا کہ حدیث میں آتا ہے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ:

(( فرض رسول الله صلى الله عليه وسلم زكوة  الفطر طهرة  للصائم  من اللغو  والرفث و طعمة  للمساكين.))
            نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ فطر فرض قرار دیا ہے جو روزہ دار کے لئے فضول و بے کار باتوں سے طہارت کا باعث ہے ۔ اور مساکین کے لئے کھانے کا۔ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ صدقہ فطر مساکین کا حق ہیے ۔ لہٰذا اس مال سے قاری صاحب کی تنخواہ ادا نہیں کی جاسکتی۔ ہاں اگر وہ مساکین کے زمرے میں داخل ہیں تو انہیں صدقہ فطر دیا جا سکتا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے